امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ سے پاکستان کا مالیاتی خسارہ 19ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، مالی سال 2018کے دوران برآمدات میں 12فیصد جبکہ درآمدات میں 17فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے قومی اسمبلی کو تحریری طور پر بتایا گیا ہے کہ غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں خسارے کی بڑی وجہ جاری کھاتوں میں بڑھتا ہوا خسارہ ہے مالی سال 2017کے دوران جاری کھاتوں کا خسارہ 16ارب 60کروڑ امریکی ڈالر تھا جو کہ 2018کے دوران بڑھ کر 19ارب ڈالر تک بڑھ گیا ہے.
اسی طرح مالی سال 2017کے دوران برآمدات 21 ارب 99 کروڑ 60 لاکھ امریکی ڈالر رہے جبکہ مالی سال 2018کے دوران پاکستان کی برآمدات 24 ارب 81 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہی اور اس میں 12.8 فیصد اضافہ ہوا ہے- وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2018کے دوران درآمدات 56 ارب 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی جبکہ گذشتہ سال پاکستان کی درآمدات 48 ارب 75 کروڑ امریکی ڈالر رہی جس میں 15 فیصد کا اضافہ ہوا ہے-
وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال 2018کے دوران غیر ملکی ترسیلات زر 18 ارب 62 کروڑ 23 لاکھ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ سال ترسیلات زر 19 ارب 35 کروڑ 10 لاکھ ڈالر تھی- وزارت خزانہ کے مطابق رواں سال کے پہلے چار مہینوں کے دوران درآمدات کی نمو میں 5.9 فیصد کمی جبکہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں 15.1فیصد اضافہ ہوا ہے-
حکومت نے ترمیمی مالیاتی بل 2018کے زریعے سیگریٹ، تمباکو، گاڑیوں اور موبائل فونز سمیت متعدد اشیاء کی درآمد پر ٹیکسوں میں اضافہ کیا ہے جبکہ برآمدی صنعتوں کو برآمدات میں اضافہ کرنے کیلئے ترغیبات دی گئی ہیں جن سے رواں کھاتوں میں خسارہ کم ہوگا اسی طرح غیر ملکی ترسیلات میں بھی اگلے مالی سال تک اضافہ متوقع ہے
Post a Comment