اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس میں 7سال قید کی سزا سنا دی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کر دیا۔
اس موقع پر عدالت میں سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ہمراہ ان کے بھتیجے اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس آنے والے نون لیگی رہنماؤں میں جاوید ہاشمی، مریم اورنگزیب، چوہدری تنویر،شاہد خاقان عباسی، مشاہد اللہ خان، طارق فضل چوہدری و دیگر شامل تھے۔
گزشتہ روز نوازشریف اور شہبازشریف کی ملاقات کے دوران نون لیگی قیادت نے اتفاق کیا تھا کہ جو بھی فیصلہ آیا اس کے حوالے سے قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا، فیصلہ خلاف آنے پر پارلیمنٹ کے اندر احتجاج کیا جائے گا۔
نیب نے الزام عائد کیا تھا کہ نواز شریف نے اپنے بچوں کے نام پر بے نامی جائیدادیں بنائیں، اس دوران بچے زیر کفالت تھے۔
سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو 4ریفرنس 6ماہ میں نمٹانے کا حکم دیا تھا، ان میں نواز شریف اور اہل خانہ کے خلاف 3اور اسحاق ڈار کے خلاف ایک ریفرنس شامل تھا ۔
نیب ریفرنسز میں 183سماعتیں ہوئیں جبکہ سابق وزیراعظم 130بار عدالت میں پیش ہوئے۔
فیصلے کے موقع پر جوڈیشل کمپلیکس کے باہر اور آس پاس سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جن کے تح ایک ہزار کے قریب اہل کار تعینات کیے گئے تھے، کمرۂ عدالت میں نواز شریف کو کلوز پروٹیکشن یونٹ نے سیکیورٹی فراہم کی۔
Post a Comment